کھلتی گئی اک ایک گرہ نفسیات کی
کھلتی گئی اک ایک گرہ نفسیات کی
جوں جوں غزل میں تیرے حوالے سے بات کی
دل نے کیا خلوص سے اس بے وفا کو پیار
دل نے ہمارے ساتھ بڑی واردات کی
اتنی ہی اور بڑھ گئی باہم مغائرت
جتنی نظر زیادہ ہوئی التفات کی
معلوم ہو سکا نہ کہاں زندگی ملی
جوڑی بہت کڑی سے کڑی واقعات کی
مذہب کا صرف نام ہے ورنہ سماج پر
اب تک ہے مہر ثبت وہی ذات پات کی
سچ کیا لکھیں کہ ٹوٹ گئے سب قلم ندیم
سب روشنائی سوکھ چکی ہے دوات کی
اک شخص ساتھ لے گیا شوکتؔ شعور وقت
اب تو تمیز دن کی رہی ہے نہ رات کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.