Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھلتی ہے گفتگو سے گرہ پیچ و تاب کی

سلیم شاہد

کھلتی ہے گفتگو سے گرہ پیچ و تاب کی

سلیم شاہد

MORE BYسلیم شاہد

    کھلتی ہے گفتگو سے گرہ پیچ و تاب کی

    پر کس سے کھل کے بات کریں اضطراب کی

    کافی نہیں ہے چشم تماشا کو رنگ گل

    لائیں کہاں سے زخم میں خوشبو گلاب کی

    اپنی برہنگی کو بچا تیز دھوپ سے

    کرنوں میں بو ہے جلتے ہوئے آفتاب کی

    کچھ میں شجر سے ٹوٹ کے بے خانماں ہوا

    ہاں کچھ ہوا نے بھی مری مٹی خراب کی

    اک عمر ہو گئی ہے کہ میں جانکنی میں ہوں

    ایسی ٹھہر گئی ہے یہ ساعت عذاب کی

    احساس تیرگی ہے تو سورج اچھال دے

    ورنہ دعا نہ مانگ یہاں انقلاب کی

    محکوم بستیوں سے سرکنے لگی ہے دھوپ

    وہ عہد ہوں کہ جس نے شفق بے نقاب کی

    بجلی چلی گئی تو وہ آنکھوں میں رہ گیا

    اب چھو کے پڑھ رہا ہوں عبارت کتاب کی

    شاہدؔ کہاں سے ہو کے گزرتی ہے آب جو

    رنگت تمام سرخ ہے کیوں سطح آب کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے