خلوص دل سے میں نے سر تمہارے در پہ رکھا تھا
خلوص دل سے میں نے سر تمہارے در پہ رکھا تھا
مگر کس دل سے تم نے پاؤں میرے سر پہ رکھا تھا
میں ہر ہارے ہوئے کا ساتھ دیتا تھا اسی ڈر سے
مرا سر مانگ کر تم نے کسی خنجر پہ رکھا تھا
وفور شوق سے دل رکھ دیا تھا پائے نازک پر
مجھے ہوش آیا تو دیکھا کہ سر پتھر پہ رکھا تھا
مری چھپری میں وہ اخلاص کا بھوکا چلا آیا
محل آؤ بھگت کا کیونکہ آڈمبر پہ رکھا تھا
بہاریں اپنے اصلی رنگ میں تھیں میری صحبت میں
فریب خوش نمائی دور کے منظر پہ رکھا تھا
مجھے خلقت کی خلقت حد دنیا پر اٹھا لائی
کہ جیسے بوجھ میرا ہی زمانے بھر پہ رکھا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.