خلوص تعمیر ہو جو شامل ستم کا جذبہ برا نہیں ہے
خلوص تعمیر ہو جو شامل ستم کا جذبہ برا نہیں ہے
وفا کریں گے وہ کیا کسی سے جنہیں شعور جفا نہیں ہے
تری سمجھ میں نہ آ سکے گی کسی کے اشکوں کی قدر و قیمت
ابھی ہے ناآشنائے غم تو ابھی ترا دل دکھا نہیں ہے
وفا کی عظمت سے آشنا ہیں کہیں تو روداد غم کہیں کیا
تجھے ندامت ہو جس کو سن کر وہ داستان وفا نہیں ہے
خدا نہ کردہ تمہارے دل کو کوئی دکھائے تو کیا کرو گے
نگاہیں تم نے تو ایسی پھیریں کہ جیسے میرا خدا نہیں ہے
وہ کھویا کھویا سا ان کا عالم لبوں پہ ہلکی سی مسکراہٹ
ادا یہ ان کی متینؔ جیسے سنا بھی ہے اور سنا نہیں ہے
- کتاب : Fikr-e-mateen (Pg. 55)
- Author : Dr. Mateen Niyazi
- مطبع : Dr. Mateen Niyazi (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.