خلوص و پیار سے کشکول دل کا بھرنا بھی
خلوص و پیار سے کشکول دل کا بھرنا بھی
کسی کے غم میں عبادت ہے آہ کرنا بھی
کلی کی آنکھ بھر آئی یہ سوچ کر شاید
بس ایک رات میں کھلنا بھی ہے بکھرنا بھی
نہ جانے کس لیے ہم لوگ بھول بیٹھے ہیں
کہ پل صراط سے اک روز ہے گزرنا بھی
بس ایک لمحے سے ہوتا ہے اک صدی کا جنم
صدی کی موت ہے لمحے کا قتل کرنا بھی
سمٹنا دن کا ابھی تک ہے میری آنکھوں میں
غرور شب کا نگاہوں میں ہے بکھرنا بھی
وہ ہر مقام پہ بے خوف ہو کے بولے گا
وہ جانتا ہے ہر اک پل خدا سے ڈرنا بھی
جھلس کے رہ گئے جب سایہ دار پیڑ شعورؔ
تو کیا عجب ہے شگوفوں کا رنگ اترنا بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.