خمار شب میں جو اک دوسرے پہ گرتے ہیں
خمار شب میں جو اک دوسرے پہ گرتے ہیں
وہ لوگ مے سے زیادہ نشے پہ گرتے ہیں
سمیٹ لے گا وہ اپنی کشادہ بانہوں میں
جو گر رہے ہیں اسی آسرے پہ گرتے ہیں
یہ عشق ہے کہ ہوس ان دنوں تو پروانے
دیے کی لو کو بڑھا کر دیے پہ گرتے ہیں
گزارتا ہوں جو شب عشق بے معاش کے ساتھ
تو صبح اشک مرے ناشتے پہ گرتے ہیں
علاج اہل ستم چاہئے ابھی سے ظفرؔ
ابھی تو سنگ ذرا فاصلے پہ گرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.