خمار شب میں ترا نام لب پہ آیا کیوں
خمار شب میں ترا نام لب پہ آیا کیوں
نشے میں اور بھی تھے میں ہی لڑکھڑایا کیوں
میں اپنے شہر کی ہر رہ گزر سے پوچھتا ہوں
پڑا ہوا ہے یہیں وحشتوں کا سایا کیوں
کوئی تو درد ہے ایسا جو کھینچتا ہے اسے
مرے ہی دل کی طرف لوٹ کر وہ آیا کیوں
کسی نگاہ کا میں حسن انتخاب نہ تھا
تو زندگی نے مجھے ہی پھر آزمایا کیوں
کسی دیے سے گلا بھی کریں تو کیسے کریں
پرائے گھر کی منڈیروں پہ جگمگایا کیوں
مجھے سنبھال کے رکھنا تھا اے نگار وطن
گلی گلی میں لہو کی طرح بہایا کیوں
میں گر پڑا تھا کہیں بے بسی کے عالم میں
مجھے اٹھا کے کسی نے گلے لگایا کیوں
- کتاب : Gumname aadmi ka bayan (Pg. 89)
- Author : Fazil Jamili
- مطبع : Bazm-e-ifkar Publications (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.