Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خمار شب میں زمیں کا چہرہ نکھر رہا تھا

افضال نوید

خمار شب میں زمیں کا چہرہ نکھر رہا تھا

افضال نوید

MORE BYافضال نوید

    خمار شب میں زمیں کا چہرہ نکھر رہا تھا

    کوئی ستاروں کی پالکی میں اتر رہا تھا

    نہا رہے تھے شجر کسی جھیل کے کنارے

    فلک کے تختے پہ چاند بیٹھا سنور رہا تھا

    ہوائیں دیوار و در کے پیچھے سے جھانکتی تھیں

    دھواں لپیٹے کوئی گلی سے گزر رہا تھا

    کھڑا تھا میری گلی سے باہر جہان سارا

    میں خواب میں اپنے آپ سے بات کر رہا تھا

    ہوا کا جھونکا اداس کر کے چلا گیا ہے

    ابھی ابھی تو میں جام غفلت کو بھر رہا تھا

    اور اب ٹھہر جا نویدؔ آگے تو کچھ نہیں ہے

    تو عمر بھر اس خیال سے بے خبر رہا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 515)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے