خنک ہوا کا یہ جھونکا شرار کیسے ہوا
خنک ہوا کا یہ جھونکا شرار کیسے ہوا
یہ میرا شہر دکھوں کا دیار کیسے ہوا
بجھے بجھے تھے بہت نقش جب کہ موسم کے
لہو کے رنگ کا ان پہ نکھار کیسے ہوا
بنا ہوں جس سے خطا کار سب کی آنکھوں میں
وہ جرم مجھ سے بتا بار بار کیسے ہوا
ملا نہ جس کو بلاوا کبھی سمندر کا
وہ شخص موج بلا کا شکار کیسے ہوا
بہ شکل عمر ملی بھیک جس سے لمحوں کی
وہ وقت میرے لئے بے کنار کیسے ہوا
وہ جسم جس پہ بہت ناز تھا تجھے فکریؔ
وہ جسم دشت فنا کا غبار کیسے ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.