Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوش بہت آتے ہیں مجھ کو راستے دشوار سے

اورنگ زیب

خوش بہت آتے ہیں مجھ کو راستے دشوار سے

اورنگ زیب

MORE BYاورنگ زیب

    خوش بہت آتے ہیں مجھ کو راستے دشوار سے

    سر پھرا ہوں میں نہیں ڈرتا کسی دیوار سے

    منزلوں کو پل میں پیچھے چھوڑتا جاتا ہوں میں

    راستے بھی خوف کھاتے ہیں مری رفتار سے

    خامشی سے صورتیں مٹ جائیں گی منظر سے کیا

    کچھ نہیں کہنا کسی کو آئنہ بردار سے

    خشک آنکھوں سے میں تکتا ہوں کنارے کی طرف

    مجھ کو سیرابی بلاتی ہے سمندر پار سے

    کیا مرا گھر بھی نہیں حق میں کہ میں تنہا رہوں

    اتنی وحشت ہو رہی ہے کیوں در و دیوار سے

    آسمانوں پر پڑاؤ ڈالنا تو ہے مجھے

    گفتگو ہوتی رہے گی ثابت و سیار سے

    تم بھی اب کچھ اور سوچو اس محبت کے سوا

    میں بھی اب اکتا گیا ہوں ایک ہی آزار سے

    میں شریفوں سے شرافت میں بھی آگے ہی رہا

    میں نے چالاکی بھی سیکھی پائے کے عیار سے

    رات بھر اس شہر میں وہ سانحے ہوتے ہیں زیبؔ

    دل دہل اٹھتا ہے میرا صبح کے اخبار سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے