Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوش بختیوں کے دل نشیں اعصاب تم تو ہو

عیش شجاع آبادی

خوش بختیوں کے دل نشیں اعصاب تم تو ہو

عیش شجاع آبادی

MORE BYعیش شجاع آبادی

    خوش بختیوں کے دل نشیں اعصاب تم تو ہو

    حسن‌ کرم کے پیکر زرتاب تم تو ہو

    پھیلی ہوئی ہیں فکر کی کرنوں کی شوخیاں

    چرخ جمال و حسن کے مہتاب تم تو ہو

    سوچوں کے رتجگوں پہ ہے غازہ بہار کا

    رعنائیوں کی وادئ شاداب تم تو ہو

    ساز و سرود عشق کے بجتے ہیں تار تار

    تنہائیوں میں درد کی مضراب تم تو ہو

    تازہ ہیں تیری یاد سے سانسوں کے سلسلے

    ان سلسلوں کی موج ثمر یاب تم تو ہو

    ہر تلخیٔ حیات کا زہراب پی گئے

    جس پر جئے حلاوت نایاب تم تو ہو

    رسوائیوں کے دیس میں بکتے رہے ضمیر

    ناموس قوم خطۂ پنجاب تم تو ہو

    پگھلا سکی نہ عبرت و غیرت کی آنچ کچھ

    اف منجمد سے صورت برفاب تم تو ہو

    بربط کو تھام دل کو پکڑ کر سکوں سے بیٹھ

    محفل میں عینؔ واقف آداب تم تو ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے