خوش ہیں انعام ملا ہو جیسے
خوش ہیں انعام ملا ہو جیسے
درد بھی کوئی دوا ہو جیسے
ایسے جیتے ہیں سزا ہو جیسے
جرم سنگین کیا ہو جیسے
تلخیٔ ضبط فغاں کیا کہئے
زہر کا گھونٹ پیا ہو جیسے
اپنی تہذیب سے دوری اے دوست
جسم سے روح جدا ہو جیسے
یوں گزر جاتا ہے کچھ عہد شباب
موجۂ باد صبا ہو جیسے
عشق کیا حسن بھی ہے نوحہ کناں
ماتم مرگ وفا ہو جیسے
ساٹھویں سالگرہ کی تصویر
کوئی منزل پہ لٹا ہو جیسے
زہر غم پیتے رہو یوں نظمیؔ
زہر غم آب بقا ہو جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.