خوش رنگ ہے گل سے گل رخسار تمہارا
خوش رنگ ہے گل سے گل رخسار تمہارا
ریحاں سے سوا خط ہے نمودار تمہارا
مطلوب ہو تم دل ہے طلب گار تمہارا
یہ آئنہ ہے تشنۂ دیدار تمہارا
یوسف کو کبھی مفت بھی لیتی نہ زلیخاؔ
نظارہ جو کرتی سر بازار تمہارا
دامن کا بھی بوسہ نہ لیا فرط ادب سے
اب تک نہیں یہ بندہ گنہ گار تمہارا
گرمی سے جو خورشید قیامت کی جلیں گے
یاد آئے گا یہ سایۂ دیوار تمہارا
عشاق کے سجدوں کا بھلا ذکر ہی کیا ہے
ہندو و مسلماں ہے پرستار تمہارا
طوطی کی طرح کیوں نہ سخن سنج ہو احقرؔ
ہے سامنے آئینۂ رخسار تمہارا
- کتاب : Naqshha-e-rang rang (Pg. 10)
- Author : Radhe Shiyaam Ahqar
- مطبع : Nami Press Lucknow (1953)
- اشاعت : 1953
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.