خوش رنگ کس قدر خس و خاشاک تھے کبھی
خوش رنگ کس قدر خس و خاشاک تھے کبھی
ذرے بھی زیب و زینت افلاک تھے کبھی
اب ڈھونڈتے ہیں راہ تخاطب کے سلسلے
کیا ہم وہی ہیں تم سے جو بے باک تھے کبھی
گو دے سکے نہ سوز دروں کا ہمارے ساتھ
یہ دیدہ ہائے خشک بھی نمناک تھے کبھی
کچھ اور بھی عزیز ہوئی ہیں نشانیاں
دامن وہ تار تار ہیں جو چاک تھے کبھی
ہم نے جنوں سے پہلے کیا تھا تمہیں پسند
اچھا تو ہم بھی صاحب ادراک تھے کبھی
اب دھوپ ہے کہ چھاؤں ملے عمر ہو گئی
موسم مزاج دوست کے چالاک تھے کبھی
- Sukhan Mere Tumhare Darmiyan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.