Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوش تو لگتا ہے مگر دل سے خفا ہو جیسے

امتیاز کاوش

خوش تو لگتا ہے مگر دل سے خفا ہو جیسے

امتیاز کاوش

MORE BYامتیاز کاوش

    خوش تو لگتا ہے مگر دل سے خفا ہو جیسے

    درد اب خود ہی نظر آئے دوا ہو جیسے

    میرا یہ نغمہ ہو صحرا کا سکوت مرکز

    تیرا اک حرف کسی گل کی نوا ہو جیسے

    مجھ کو میرا ہی نہیں علم نہ تیری ہے خبر

    زندگی اب کسی بچے کی دعا ہو جیسے

    اب کے دل اور ہی خواہش کا ہوا ہے طالب

    دل مرا دل نہیں اب راہ فنا ہو جیسے

    یوں نہ آئے کہ پشیماں بھی ہو خوش باش بھی ہو

    وہ مرے پاس رہے مجھ سے جدا ہو جیسے

    میں نے یہ عمر گنوائی ہے کہاں کاٹی ہے

    پوچھتا ایسے ہے مجھ سے کہ خدا ہو جیسے

    تو کسی اور ہی پیکر کا ہوا گل ثابت

    تیری صورت کسی گلشن سے سوا ہو جیسے

    تیرے افکار مرے ذہن سے یوں گر بیٹھے

    کسی بوڑھے کا کوئی سجدہ قضا ہو جیسے

    اس قدر درد ہے سودا ہے جنوں ہے غم ہے

    دل پہ اک زخم نیا اور لگا ہو جیسے

    سن کے بات اس کی مجھے لگتا ہے یوں اب کاوشؔ

    وہ مری جان کے دشمن سے ملا ہو جیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے