Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوشا بیداد خون حسرت بیداد ہوتا ہے

جگر مراد آبادی

خوشا بیداد خون حسرت بیداد ہوتا ہے

جگر مراد آبادی

MORE BYجگر مراد آبادی

    خوشا بیداد خون حسرت بیداد ہوتا ہے

    ستم ایجاد کرتے ہو کرم ایجاد ہوتا ہے

    بظاہر کچھ نہیں کہتے مگر ارشاد ہوتا ہے

    ہم اس کے ہیں جو ہم پر ہر طرح برباد ہوتا ہے

    مرے ناشاد رہنے پر وہ جب ناشاد ہوتا ہے

    بتاؤں کیا جو میرا عالم فریاد ہوتا ہے

    یہی ہے راز آزادی جہاں تک یاد ہوتا ہے

    کہ نظریں قید ہوتی ہیں تو دل آزاد ہوتا ہے

    دل عاشق بھی کیا مجموعۂ اضداد ہوتا ہے

    ادھر آباد ہوتا ہے ادھر برباد ہوتا ہے

    وہ ہر اک واقعہ جو صورت افتاد ہوتا ہے

    کبھی پہلے بھی دیکھا تھا کچھ ایسا یاد ہوتا ہے

    بڑی مشکل سے پیدا ایک وہ آدم زاد ہوتا ہے

    جو خود آزاد جس کا ہر نفس آزاد ہوتا ہے

    نگاہیں کیا کہ پہروں دل بھی واقف ہو نہیں سکتا

    زبان حسن سے ایسا بھی کچھ ارشاد ہوتا ہے

    تمہیں ہو طعنہ زن مجھ پر تمہیں انصاف سے کہہ دو

    کوئی اپنی خوشی سے خانماں برباد ہوتا ہے

    یہ مانا ننگ پابندی سے کیا آزاد کو مطلب

    مگر وہ شرم آزادی سے بھی آزاد ہوتا ہے

    تصور میں ہے کچھ ایسا تری تصویر کا عالم

    کہ جیسے اب لب نازک سے کچھ ارشاد ہوتا ہے

    کوئی حد ہی نہیں شاید محبت کے فسانے کی

    سناتا جا رہا ہے جس کو جتنا یاد ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے