خوشامد کر کے یاں لایا گیا ہوں
خوشامد کر کے یاں لایا گیا ہوں
مگر محفل سے اٹھوایا گیا ہوں
اچانک چھوڑ کر یوں بزم جاناں
نہیں آیا مگر لایا گیا ہوں
فرشتہ ہوں نہ کوئی پارسا ہوں
میں آدم ہوں جو بہکایا گیا ہوں
میں ہوں اک خواب پر اتنا بتا دے
تری آنکھوں میں کیوں پایا گیا ہوں
دکھا کر چاند میں چہرہ تمہارا
کسی بچہ سا بہلایا گیا ہوں
مسلسل ہچکیاں آنے لگی ہیں
تو کیا میں یاد فرمایا گیا ہوں
مسافر تھا سرائے دل میں تیرے
فقط کچھ دن ہی تو آیا گیا ہوں
توقع یوں تو ان سے کچھ نہیں تھی
بھروسہ دے کے بھرمایا گیا ہوں
وصال یار ہے ساحلؔ قضا تو
ملائک بھیج بلوایا گیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.