خوشبوؤں کا ہر طرف انبار ہے
کوئی تو ہے جو پس دیوار ہے
چھاؤں میں کیسے ٹھہرتی ایک پل
دھوپ بھی تو صاحب کردار ہے
ہے سفر خوشیوں کا لیکن زندگی
سر پہ اک لٹکی ہوئی تلوار ہے
کون کس کی اب مسیحائی کرے
ذہن ہی اس عہد کا بیمار ہے
قد بڑھا دیں جس کا جھوٹی شہرتیں
آج وہ سب سے بڑا فن کار ہے
غم ملے ہیں جب سے ہم کو آپ کے
ہم ہیں اور خوشیوں کا کاروبار ہے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.