خوشبوؤں کے لیے اک جال بچھا کر دیکھو
خوشبوؤں کے لیے اک جال بچھا کر دیکھو
کاغذی پھولوں سے گلدان سجا کر دیکھو
مسئلہ ترک تعلق سے نہ حل ہوگا کبھی
اور یاد آئیں گے ہم ہم کو بھلا کر دیکھو
سسکیاں بھرتی ملے گی مرے گھر کی دہلیز
گیت بابل کے مرے گاؤں میں گا کر دیکھو
تاجور کتنے ہی قدموں پہ جھکیں گے آ کر
تاج کانٹوں کا ذرا سر پہ سجا کر دیکھو
امتحاں اپنی وفا کا تمہیں دینا ہے نسیمؔ
تم بھی یہ شمع ہواؤں میں جلا کر دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.