Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوشبوؤں کی دشت سے ہمسائیگی تڑپائے گی

حکیم منظور

خوشبوؤں کی دشت سے ہمسائیگی تڑپائے گی

حکیم منظور

MORE BYحکیم منظور

    خوشبوؤں کی دشت سے ہمسائیگی تڑپائے گی

    جس کو بھی حاصل ہوئی یہ آگہی تڑپائے گی

    روشنی کو گنگ ہوتے جس نے دیکھا ہو کبھی

    کس حوالے سے اسے تیرہ شبی تڑپائے گی

    کاڑھتا تھا میں ہی سنگ سخت پر ریشم سے پھول

    کیا خبر تھی یہ نظر شائستگی تڑپائے گی

    خواب تھے پایاب اس کا دکھ نہیں کب تھی خبر

    مجھ کو تعبیروں کی اک بے قامتی تڑپائے گی

    میں نہ کہتا تھا کہ شعلوں سے نہ کرنا دوستی

    میں نہ کہتا تھا کہ یہ دریا دلی تڑپائے گی

    زاویہ در زاویہ منظر بدلتے جائیں گے

    آنکھ ساری آنکھ بھر یہ زندگی تڑپائے گی

    نغمے چپ ہیں اور رت بھی کہہ رہی ہے چپ رہو

    کس کو اب دل کی یہ نا آسودگی تڑپائے گی

    اور اک دن دشت بادل سے چرائیں گے نظر

    اور مجھ کو اس کی یہ بے خانگی تڑپائے گی

    کچھ نہ کچھ منظورؔ دل سے رابطہ رہ جائے گا

    اس کو مجھ سے دوستی یا دشمنی تڑپائے گی

    مأخذ :
    • کتاب : Sher-e-Aasman (Pg. 92)
    • Author : Hakim Manzoor
    • مطبع : Maktaba aariz

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے