خوشبو ہے ہواؤں میں بکھر جائے تو اچھا
خوشبو ہے ہواؤں میں بکھر جائے تو اچھا
سانسوں میں یہ لوگوں کی اتر جائے تو اچھا
بڑ بولے کو منہ کوئی لگائے گا بھلا کیوں
نشہ یہ تکبر کا اتر جائے تو اچھا
چھتنار شجر دیتا ہے راہی کو نیا عزم
اس راہگزر سے تو گزر جائے تو اچھا
رت کوئی بھی شاداب نہیں دیکھی تو اس کے
سینے میں تمنا ہے جو مر جائے تو اچھا
الجھا ہوا پریوں کے ہے افسانوں میں ناداں
تو شہر طلسمات میں ڈر جائے تو اچھا
ہمجولیاں دلہن کی اسی دھن میں لگی ہیں
روپ اس کا ذرا اور سنور جائے تو اچھا
وہ وعدہ خلافی کی شکایت نہ کریں گے
وعدے سے عظیمؔ اپنے مکر جائے تو اچھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.