خوشبو کا جسم یاد کا پیکر نہیں ملا
خوشبو کا جسم یاد کا پیکر نہیں ملا
دل جس سے ہو شگفتہ وہ منظر نہیں ملا
آخر بجھاتا کیسے وہ اپنی لہو کی پیاس
تلوار مل گئی تو کوئی سر نہیں ملا
ناگاہ دوستوں کی طرف اٹھ گئی نگاہ
جب دشمنوں کے ہاتھ میں خنجر نہیں ملا
پھرتا ہوں کب سے نقد دل و جاں لیے ہوئے
میں وہ سخی ہوں جس کو گداگر نہیں ملا
طاہرؔ مٹے گا کیسے یہ بے چہرگی کا غم
وہ سنگ ہوں جسے کوئی آذر نہیں ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.