Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوشبو کو قید گل سے رہا کر دیا گیا

امیر امام

خوشبو کو قید گل سے رہا کر دیا گیا

امیر امام

MORE BYامیر امام

    خوشبو کو قید گل سے رہا کر دیا گیا

    اور اس کے بعد رزق ہوا کر دیا گیا

    اک دل نواز غم کی یہ مجھ پر نوازشیں

    میری برہنگی کو قبا کر دیا گیا

    جو بھی ملا اسی کا گریبان چاک تھا

    خنجر بہ دست دست صبا کر دیا گیا

    تھی آدمی کو اور ضرورت زمین کی

    یہ کیا کہ آسماں کو سوا کر دیا گیا

    گزرا جو ہم پہ اس کی خدائی میں دوستو

    وہ ہار کر سپرد خدا کر دیا گیا

    اس نے کہا کہ مجھ سے بچھڑنے پہ یہ سکوت

    تو زندگی میں حشر بپا کر دیا گیا

    مجبور تھے تو رات اسے ماننا پڑا

    جب رنگ روشنی سے جدا کر دیا گیا

    مٹی کا جسم تھا سو وو مٹی کو دے دیا

    یہ قرض آخری بھی ادا کر دیا گیا

    مأخذ :
    • کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 59)
    • Author :امیر امام
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے