خوشبو کو رنگتوں پہ ابھرتا ہوا بھی دیکھ
خوشبو کو رنگتوں پہ ابھرتا ہوا بھی دیکھ
نقش زر بہار چمکتا ہوا بھی دیکھ
رکھ کے مدار شوق کسی آفتاب پر
تو سنگ انتظار پگھلتا ہوا بھی دیکھ
آنکھوں کے گرد جھانکتے حلقے نہ دیکھ تو
سیل خجستہ خو کو اترتا ہوا بھی دیکھ
بے فیض دشت درد میں آہستگی کے ساتھ
آہو سرشت لوگوں کو چلتا ہوا بھی دیکھ
رنگ حنا کو نقش قدم سے جدا بھی کر
صحرا میں رخش شوق کو گرتا ہوا بھی بھی دیکھ
محسوس کر چھلکتے ہوئے شوق کی جلن
یخ چاندنی میں جسم کو جلتا ہوا بھی دیکھ
ہر چیز دے کے جاتی ہے اپنی نشانیاں
ہر گل میں رنگ صبح جھلکتا ہوا بھی دیکھ
ناہیدؔ چیرہ دستئ یاراں عزیز رکھ
موقع کے ساتھ ان کو بدلتا ہوا بھی دیکھ
- کتاب : kulliyat dusht-e-qais main laila (Pg. 57)
- Author : Kishwar Nahiid
- مطبع : Sang-e-mail publication lahore (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.