خوشبو سے ہو سکا نہ وہ مانوس آج تک
خوشبو سے ہو سکا نہ وہ مانوس آج تک
کانٹوں کے نشتروں میں ہے ملبوس آج تک
کرنوں کی داستان سنائے گا ایک دن
خاموش جھولتا ہے جو فانوس آج تک
بستی میں بٹ رہی تھی ہنسی بھی حساب سے
ششدر کھڑا ہے سوچتا کنجوس آج تک
لفظوں کی نرمیوں سے کھلا چاند اس طرح
کرتی ہوں اس کی روشنی محسوس آج تک
رنگ چمن سے واسطہ اس کو کہاں رہا
رقص جنوں میں گم ہے جو طاؤس آج تک
کجلا گئی ہے روشنی گرچہ چراغ کی
لیکن نہیں ہوں آس سے مایوس آج تک
کس طرح آدمی کا پتہ پائے گی صدفؔ
جنگل میں شر کے ہے گھرا جاسوس آج تک
- کتاب : Sargoshi Baharon Ki (Pg. 116)
- Author : Sadaf Jafri
- مطبع : Maktaba Talimat (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.