خوشی غمی سے مرا واسطہ ہی پہلا ہے
خوشی غمی سے مرا واسطہ ہی پہلا ہے
کہ خواہشوں کا ابھی سلسلہ ہی پہلا ہے
کسے دماغ تمہیں آنکھ بھر کے دیکھ سکے
تمہاری بزم میں یہ سرپھرا ہی پہلا ہے
معاف کیجیے آداب مجھ کو آتے نہیں
بدن کے ساتھ مرا رابطہ ہی پہلا ہے
وہ بھول جائے گی مجھ کو بڑی سہولت سے
میں کیا کروں کہ مرا تجربہ ہی پہلا ہے
نہیں ہے علم شب ہجر کیسے کاٹتے ہیں
کہ میرا عشق مرا رتجگا ہی پہلا ہے
ہزار لوگ یہاں آئے ہوں مگر انجمؔ
مقام دل میں مرے آپ کا ہی پہلا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.