خوشی ہے یہ کہ در و بام بچ گئے گھر کے
خوشی ہے یہ کہ در و بام بچ گئے گھر کے
مرے ہیں لوگ مگر کافی میرے لشکر کے
خریدتا ہے وہ غم بھی ادھار لوگوں سے
جو کام آتا ہے محفل میں اس سخنور کے
سنا تھا یہ کہ محبت میں کوئی مرتا نہیں
وہ سب بھی ٹوٹ گئے جو بنے تھے پتھر کے
ملے گا کیسے نشاں میرے قتل کا تم کو
دبی ہے لاش مری بیچ میں سمندر کے
میں روز آتا ہوں گھر خالی ہاتھ لے کر جب
میں آئنہ بھی نہیں دیکھ پاتا ہنس کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.