Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوشی جو سایۂ غم میں رہے پھر وہ خوشی کیوں ہو

ساحل اجمیری

خوشی جو سایۂ غم میں رہے پھر وہ خوشی کیوں ہو

ساحل اجمیری

MORE BYساحل اجمیری

    خوشی جو سایۂ غم میں رہے پھر وہ خوشی کیوں ہو

    گرہن جو چاند کو لگ جائے تو پھر چاندنی کیوں ہو

    ادائے حسن دلکش کو ذرا سمجھے تو یہ دنیا

    توجہ اس میں پنہاں ہے یہ ان کی بے رخی کیوں ہو

    اسے کچھ اور ہی کہیے کہ دل دکھتا ہے یہ سن کر

    جب اس میں موت شامل ہے تو پھر یہ زندگی کیوں ہو

    اگر ملیے کسی سے آپ تو دل کھول کر ملیے

    خلوص دل ہی جب نہ ہو تو پھر مل کر خوشی کیوں ہو

    خوشی کے وقت میں کیوں خاص صدمے یاد آتے ہیں

    کہ ہونٹوں پہ ہنسی کے ساتھ آنکھوں میں نمی کیوں ہو

    اگر لالچ سے جنت کے جہنم کی یہ دہشت سے

    کیے جو عمر بھر سجدے بھی تو یہ بندگی کیوں ہو

    جہاں میں اور بھی اک اجنبی بڑھ جائے تو کیا ہے

    نہ ہو پائے کسی سے دوستی تو دشمنی کیوں ہو

    تمنا خاص دل کی ان سے اس ڈر سے نہیں کہتے

    کہ آغاز محبت ہی میں ان سے دشمنی کیوں ہو

    ہمیں پینے کی حسرت ہی نہیں باقی ہے اب ساحلؔ

    بجھا دی آنسوؤں نے پیاس تو پھر تشنگی کیوں ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے