خوشی کا ایک لمحہ چاہئے تھا
گھڑی بھر ساتھ تیرا چاہئے تھا
ملا تھا میں مہینوں بعد تم سے
تمہیں سینے سے لگنا چاہئے تھا
میں دنیا گھومنے بے کار نکلا
تری آنکھوں کو تکنا چاہئے تھا
ہمیشہ ہم نے کی تیری تمنا
ہمیں کب تیرے جیسا چاہئے تھا
تجھے سونپا تھا اپنا آپ میں نے
تو پھر محفوظ رکھنا چاہئے تھا
اسے احوال بتلانا ہے اپنا
کوئی زخمی پرندہ چاہئے تھا
تمہارے عشق نے مارا ہے جس کو
مجھے وہ شخص زندہ چاہئے تھا
دغا کر کے بھی کتنے مطمئن ہو
تمہیں تو ڈوب مرنا چاہئے تھا
اسے بخشا گیا پھر ہجر جس کو
جوانی میں بڑھاپا چاہئے تھا
سبھی اچھے ہوں کب چاہا تھا میں نے
مجھے اک دوست اچھا چاہئے تھا
پھنسے ہیں اب وہی مشکل ڈگر میں
جنہیں آسان رستہ چاہئے تھا
کوئی بیوہ کے دکھ کو کیا سمجھتا
سبھوں کو گھر میں حصہ چاہئے تھا
میں سمجھا وہ مری خاطر کھڑی ہے
مگر اس کو تو رکشا چاہئے تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.