Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوشی کا ایک لمحہ چاہئے تھا

عامر عطا

خوشی کا ایک لمحہ چاہئے تھا

عامر عطا

MORE BYعامر عطا

    خوشی کا ایک لمحہ چاہئے تھا

    گھڑی بھر ساتھ تیرا چاہئے تھا

    ملا تھا میں مہینوں بعد تم سے

    تمہیں سینے سے لگنا چاہئے تھا

    میں دنیا گھومنے بے کار نکلا

    تری آنکھوں کو تکنا چاہئے تھا

    ہمیشہ ہم نے کی تیری تمنا

    ہمیں کب تیرے جیسا چاہئے تھا

    تجھے سونپا تھا اپنا آپ میں نے

    تو پھر محفوظ رکھنا چاہئے تھا

    اسے احوال بتلانا ہے اپنا

    کوئی زخمی پرندہ چاہئے تھا

    تمہارے عشق نے مارا ہے جس کو

    مجھے وہ شخص زندہ چاہئے تھا

    دغا کر کے بھی کتنے مطمئن ہو

    تمہیں تو ڈوب مرنا چاہئے تھا

    اسے بخشا گیا پھر ہجر جس کو

    جوانی میں بڑھاپا چاہئے تھا

    سبھی اچھے ہوں کب چاہا تھا میں نے

    مجھے اک دوست اچھا چاہئے تھا

    پھنسے ہیں اب وہی مشکل ڈگر میں

    جنہیں آسان رستہ چاہئے تھا

    کوئی بیوہ کے دکھ کو کیا سمجھتا

    سبھوں کو گھر میں حصہ چاہئے تھا

    میں سمجھا وہ مری خاطر کھڑی ہے

    مگر اس کو تو رکشا چاہئے تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے