خوشی کے چاند تراشے نہ مے نشاط کی پی
خوشی کے چاند تراشے نہ مے نشاط کی پی
اداسیوں کے گھنے جنگلوں میں عمر کٹی
ہمارے خون سے روشن ہیں مہر و مہ کے چراغ
رخ حیات کو ہم نے ہی تازگی بخشی
مسافروں سے کہو رات کے فریب نہ کھائیں
فصیل شب سے پرے ہے سحر امیدوں کی
یہ چاند بن کے فروزاں ہے کون میرے لیے
مرے وجود پہ چھائی ہے روشنی کس کی
شکیلؔ پہرے بٹھائے گئے ہیں نطق پہ جب
مری غزل مرے حالات کی زبان بنی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.