خوشی کے نور سے معمور بام و در رکھئے
خوشی کے نور سے معمور بام و در رکھئے
نشاط و رنگ سے آباد اپنا گھر رکھئے
نظام نو کے لئے فکر معتبر رکھئے
اگر شعور ہے حالات پر نظر رکھئے
یہ کام آئے گی ہستی کی رہ گزاروں میں
کمال عزم کی دولت سنبھال کر رکھئے
ہماری اس کے سوا اور آرزو کیا ہے
ہمارے واسطے اک پیار کی نظر رکھئے
جو چاہتے ہو محبت کی روشنی پھیلے
دیے خلوص کے دل کی فصیل پر رکھئے
پیام فکر و نظر ہو جو ہر بشر کے لئے
تصورات میں ایسی بھی اک سحر رکھئے
جو فن کے نام پہ تشکیل پانے والی ہے
اس انجمن کا کوئی نام سوچ کر رکھئے
یہ زندگی کا سفر ختم ہونے والا ہے
قیام کے لئے سامان مختصر رکھئے
یہی نگارؔ تقاضا ہے علم و دانش کا
حقیقتوں سے زمانے کو باخبر رکھئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.