خوشی کے ساتھ ابھی غم کا نام باقی ہے
خوشی کے ساتھ ابھی غم کا نام باقی ہے
تبھی تو سلسلۂ صبح و شام باقی ہے
نہ جانے کتنے ہوئے قتل تیرے ابرو سے
مزید اور بھی کیا قتل عام باقی ہے
ہماری یاد جو پیچھا کرے سمجھ لینا
تمہارے دل میں وفا کا مقام باقی ہے
نہ روک مطرب گلفام ساز کو اپنے
ابھی تو گردش مینا و جام باقی ہے
ذرا سی پی کے بہکتے ہو کس لئے رندو
ابھی شراب ابھی دور جام باقی ہے
فراق یار میں اشکوں کا میری مژگاں پر
خدا کے فضل سے رقص دوام باقی ہے
چمن کے غنچہ و گل میں بھی آج تک خاکیؔ
وہی تبسم مست خرام باقی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.