خوشی کے وقت سے دور ملال سے گزرے
خوشی کے وقت سے دور ملال سے گزرے
تری تلاش میں حد خیال سے گزرے
ہمیں تو اصل میں تنہا تجھی سے ملنا تھا
سو اک نظر میں ترے خد و خال سے گزرے
بجھے بجھے سے ہیں غنچوں کی زندگی کے چراغ
صبا سے کہہ دو چمن میں خیال سے گزرے
ترے فقیر محبت کے ایک لمحہ میں
ہزار بار عروج و زوال سے گزرے
جنوں کی فطرت عالی پہ بار ہے اے دوست
وہ بندگی جو مقام سوال سے گزرے
کہیں نہ دامن آداب عشق کو چھوڑا
فراق ہی کی طرح ہم وصال سے گزرے
دل و نظر کو خبر تک نہیں ہوئی میکشؔ
کچھ اس طرح وہ حدود خیال سے گزرے
- کتاب : KHuli kitab (Pg. 21)
- Author : Masuud maikash muradabadi
- مطبع : Adbi Miaar Publications (1981)
- اشاعت : 1981
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.