خوشی کی بزم میں رنج و محن کی بات کرتا ہوں
خوشی کی بزم میں رنج و محن کی بات کرتا ہوں
تہی ہے جام صہبائے کہن کی بات کرتا ہوں
نہ خاروں سے مجھے نفرت نہ پھولوں سے مجھے الفت
خزاں جس میں نہ آئے اس چمن کی بات کرتا ہوں
مرے دل میں بھی اک شعلہ محبت کا فروزاں ہے
میں کہنے کو تو قیس و کوہ کن کی بات کرتا ہوں
مرے افسانۂ غم میں ہر اک کا قصۂ غم ہے
میں اپنی بات کیا اک انجمن کی بات کرتا ہوں
مری حدت نہیں ساجدؔ زمانے کا تقاضہ ہے
جو میں اپنی غزل میں فکر و فن کی بات کرتا ہوں
- کتاب : Dard aashna (Pg. 88)
- Author : Abdullah Sajid
- مطبع : Abdullah Sajid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.