خوشی کو مقتدی غم کو امام کرنے کی
خوشی کو مقتدی غم کو امام کرنے کی
سزا ہے عشق کے بت کو سلام کرنے کی
مکین گھر کی دواروں میں چن دئے گئے تھے
صدائیں آتی تھیں ان کے خرام کرنے کی
گراں ہے اتنی لبوں پر حروف کی زنجیر
زباں پہ قید ہو جیسے کلام کرنے کی
ندی کنارے بھری دوپہر میں آ بیٹھے
خیال یار کو جلدی تھی شام کرنے کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.