Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوشی کو پانے کا نسخہ بدل کے آئے ہیں

ادیب دموہی

خوشی کو پانے کا نسخہ بدل کے آئے ہیں

ادیب دموہی

MORE BYادیب دموہی

    خوشی کو پانے کا نسخہ بدل کے آئے ہیں

    ہم اپنے دل کی تمنا بدل کے آئے ہیں

    ہماری خوبیاں کیسے انہیں نظر آئیں

    کہ وہ نظر نہیں چشمہ بدل کے آئے ہیں

    روایتوں کو بناتے نہیں ہیں حسن غزل

    کے ہم غزل کا مقالہ بدل کے آئے ہیں

    جواہرات کے دانے ہیں تار سونے کے

    نئے شکاری ہیں پنجرہ بدل کے آئے ہیں

    وہ مفلسوں کی تھی بستی اسی لئے شاید

    کھلونے والے بھی رستہ بدل کے آئے ہیں

    ہوائیں اپنے ٹھکانوں کو لوٹ جائیں گی

    ہم اپنی کھڑکی کا پردہ بدل کے آئے ہیں

    ادیبؔ فرق نہیں دوست اور دشمن میں

    کہ دوست بھی تو مکھوٹا بدل کے آئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے