خوشی ملے بھی تو چہرہ نہیں بدلتے ہیں
خوشی ملے بھی تو چہرہ نہیں بدلتے ہیں
کہ ہم کبھی صف گریہ نہیں بدلتے ہیں
مجھے یقین ہے دنیا ضرور بدلیں گے
جو اختلاف پہ لہجہ نہیں بدلتے ہیں
نہ جانے کون مصیبت میں کام آ جائے
کسی کے ساتھ رویہ نہیں بدلتے ہیں
جنہیں بہت ہے عبارت کے فن سے آگاہی
ترا لکھا ہوا جملہ نہیں بدلتے ہیں
پرانی عادتیں پہچان بن گئیں میری
سو خود کو اتنا زیادہ نہیں بدلتے ہیں
سمجھ رہے ہیں پرندے قفس کو گھر اپنا
شکاری اس لیے پنجرہ نہیں بدلتے ہیں
خدا مجھے بھی عطا کر دے ایسے دوست کہ جو
چراغ بجھنے پہ خیمہ نہیں بدلتے ہیں
تجھے پتہ نہیں عہد جدید کے عشاق
جنوں بھی آئے تو حلیہ نہیں بدلتے ہیں
تو زندگی کو بدلنے کی بات کرتا ہے
ہم اس کے ہجر میں حجرہ نہیں بدلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.