Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوشی نے مجھ کو ٹھکرایا ہے درد و غم نے پالا ہے

علی احمد جلیلی

خوشی نے مجھ کو ٹھکرایا ہے درد و غم نے پالا ہے

علی احمد جلیلی

MORE BYعلی احمد جلیلی

    خوشی نے مجھ کو ٹھکرایا ہے درد و غم نے پالا ہے

    گلوں نے بے رخی کی ہے تو کانٹوں نے سنبھالا ہے

    محبت میں خیال ساحل و منزل ہے نادانی

    جو ان راہوں میں لٹ جائے وہی تقدیر والا ہے

    جہاں بھر کو متاع لالہ و گل بخشنے والو

    ہمارے دل کا کانٹا بھی کبھی تم نے نکالا ہے

    کناروں سے مجھے اے ناخداؤ دور ہی رکھنا

    وہاں لے کر چلو طوفاں جہاں سے اٹھنے والا ہے

    چراغاں کر کے دل بہلا رہے ہو کیا جہاں والو

    اندھیرا لاکھ روشن ہو اجالا پھر اجالا ہے

    نشیمن ہی کے لٹ جانے کا غم ہوتا تو غم کیا تھا

    یہاں تو بیچنے والوں نے گلشن بیچ ڈالا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے