خوشی ضروری نہیں صرف زندگی کے لیے
متاع غم بھی ضروری ہے آدمی کے لیے
نہ ہوگا رائیگاں اس شخص کا کوئی سجدہ
جو دل سے سر کو جھکاتا ہے بندگی کے لیے
یہ کیسی آگ لگائی ہے نفرتوں کی یہاں
ترس رہا ہے ہر اک شخص اک ہنسی کے لیے
پتہ نہیں تمہیں یہ کام کتنا مشکل ہے
رہ وفا میں نکل آئے عاشقی کے لیے
تو بے نقاب سر بزم ساقیا آ جا
ترس رہی ہے مری آنکھ مے کشی کے لیے
تمہاری یاد کی خوشبو ملی مجھے ہر پل
اٹھایا جب بھی قلم میں نے شاعری کے لیے
حد نگاہ یہاں دھوپ ہی کا صحرا ہے
حراؔ بتاؤ کہاں جائیں تشنگی کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.