خوشیاں ہوں صرف جس میں یہ غم کا دھواں نہ ہو
خوشیاں ہوں صرف جس میں یہ غم کا دھواں نہ ہو
کوئی زمیں نہیں ہے جہاں آسماں نہ ہو
اس کو بھی سینچے ہے خدا رحمت کی چھانو میں
دنیا میں جس چمن کا کوئی باغباں نہ ہو
پھرتی ہو در بہ در سی مری حسرتو کہاں
کوئی تمہارے جیسا یہاں بے مکاں نہ ہو
لازم ہے احتجاج ہواؤں کا اس لئے
ظلمت کی رہگزر پہ کوئی کارواں نہ ہو
نفرت کی آگ میں جو اصولوں کو جھونک دے
ایسا بھی مسندوں پہ کوئی حکمراں نہ ہو
قائم کرو یہاں نئی الفت کے سلسلے
راہوں میں وحشتوں کا یہ نام و نشاں نہ ہو
عابدؔ جلاؤ پیار کی شمعوں کو ہر طرف
ان نفرتوں میں تاکہ کوئی بد گماں نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.