Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوشیاں مت دے مجھ کو درد و کیف کی دولت دے سائیں

شاہد کمال

خوشیاں مت دے مجھ کو درد و کیف کی دولت دے سائیں

شاہد کمال

MORE BYشاہد کمال

    خوشیاں مت دے مجھ کو درد و کیف کی دولت دے سائیں

    مجھ کو میرے دل کے اک اک زخم کی اجرت دے سائیں

    میری انا کی شہ رگ پر خود میری انا کا خنجر ہے

    میرے لہو کے ہر قطرے کو پھر سے حدت دے سائیں

    اسم ذات کا راز ہے جو خود میرے اوپر فاش تو کر

    میرے دل کے آئینے کو پھر سے حیرت دے سائیں

    توڑ دے وہ دیوار نفس جو بیچ میں میرے حائل ہے

    مجھ کو مجھ سے ملنے کی اک بار جو مہلت دے سائیں

    میں بھی تو مٹی ہوں وہ بھی تیرے چاک کی مٹی ہوں

    اپنے چاک کی مٹی کو اچھی سی صورت دے سائیں

    دنیا کا یہ جاہ و حشم یہ منصب یہ جاگیر ہے کیا

    دولت کیسی مجھ کو میرا کاسۂ عسرت دے سائیں

    میرے اس لہجے کو بھی اب ایک نیا آہنگ تو دے

    میرے سارے الفاظ و افکار کو ندرت دے سائیں

    کار جہاں کے منصب سے تو شاہدؔ کو معزول بھی کر

    کام اسے جو کچھ بھی دے وہ حسب ضرورت دے سائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے