خوشیاں تمام غم میں وہ تبدیل کر گیا
خوشیاں تمام غم میں وہ تبدیل کر گیا
آخر مرے خلوص کی تذلیل کر گیا
وہ ایک شخص دوستوں مر تو گیا مگر
روشن جہاں میں پیار کی قندیل کر گیا
لکھ کر وفا کا نام وہ سادہ ورق پہ آج
پوری ہر اک کتاب کی تفصیل کر گیا
شعلہ بیاں تھا کتنا خطرناک دوستو
لفظوں کا زہر جسم میں تحلیل کر گیا
سیفیؔ کی آج موت پہ دشمن بھی کہہ اٹھے
اچھا تھا وہ حیات کی تکمیل کر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.