خشک آنگن میں تھی نمی لڑکی
عمر بھر سوچتی رہی لڑکی
اس کی سیرت پہ کوئی بھی نہ گیا
صورتاً سانولی سی تھی لڑکی
اس کے اندر کا مرد جاگ اٹھا
جب بھی تنہائی میں ملی لڑکی
کچے رستوں سے آشنا کب تھی
بارشوں میں دھلی ہوئی لڑکی
وہ تو منزل کو پا چکا ہوگا
راستوں میں بکھر گئی لڑکی
وہ جو سب کو فریب دیتا تھا
اس کو پھر مل گئی نئی لڑکی
دیکھ لینا یہ وقت بدلے گا
خود کو منوائے گی یہی لڑکی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.