خشک آنکھوں میں بہت ہیں ابھی آنسو باقی
خشک آنکھوں میں بہت ہیں ابھی آنسو باقی
پھول سوکھے ہیں مگر ان میں ہے خوشبو باقی
ان کی زلفوں کو چھوئے ایک زمانہ گزرا
آج تک ہے مرے ہاتھوں میں وہ خوشبو باقی
صبر و تسکین سے جو منسوب تھے وہ ختم ہوئے
دامن دل میں ہیں اب جبر کے آنسو باقی
کیا تری یاد کی اب ہم سے تواضع ہوگی
اب نہ باقی ہے لہو دل میں نہ آنسو باقی
روز تخلیق جو آواز سنی تھی دانشؔ
اس کا اب تک مری رگ رگ میں ہے جادو باقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.