خشک دامن پہ برسنے نہیں دیتی مجھ کو
خشک دامن پہ برسنے نہیں دیتی مجھ کو
میری غیرت کبھی رونے نہیں دیتی مجھ کو
ایک خواہش ہے جو مدت سے گلا گھونٹے ہے
اک تمنا ہے جو مرنے نہیں دیتی مجھ کو
زندگی روز نیا درد سناتی ہے مگر
اپنے آنسو کبھی چھونے نہیں دیتی مجھ کو
دل تو احباب سے ملنے کو بہت چاہتا ہے
مفلسی گھر سے نکلنے نہیں دیتی مجھ کو
کچھ تو کانوں کو ستاتا ہے یہ تنہائی کا شور
کچھ مری خامشی سونے نہیں دیتی مجھ کو
فکر غربت کی مرے پیچھے پڑی ہو جیسے
چین سے لقمہ نگلنے نہیں دیتی مجھ کو
لے تو آتی ہے ضرورت مجھے بازاروں تک
اک انا ہے کہ جو بکنے نہیں دیتی مجھ کو
اتنا احسان تو کرتی ہے رضاؔ مجھ پہ حیات
ٹوٹ جاؤں تو بکھرنے نہیں دیتی مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.