خشک دراروں والا دریا
زیر زمیں ہے بالا دریا
اس کو بڑا راس آیا دریا
میں اور دیس نکالا دریا
لہروں کی تحریر کنارے
ریت پہ لکھا قصہ دریا
آؤ یہ افواہ اڑائیں
ہم نے خواب میں دیکھا دریا
تہ میں عکساں نقش و مناظر
اوپر شہر کے بہتا دریا
آج بھی تیرے شہر ہیں پیاسے
اب بھی دور ہے خیمہ دریا
پل پر غوطہ خور پلے ہیں
سکہ بھاری ہلکا دریا
دور چراغ کی لو پر زندہ
سرما کا برفیلا دریا
اپنا سایہ ڈھونڈ رہا ہوں
شام ہے پل بھر تھم جا دریا
- کتاب : Kimiya-e-samri (Pg. 14)
- Author : Rujhan Publication
- مطبع : Rujhan Publication (1977)
- اشاعت : 1977
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.