خشک لمحات کے دریا میں بہا دے مجھ کو
خشک لمحات کے دریا میں بہا دے مجھ کو
مرگ احساس کی سولی پہ چڑھا دے مجھ کو
کون آ کر ترے انصاف کا مصداق بنے
بے گناہی پہ اگر تو نہ سزا دے مجھ کو
ایک پل میں یہ مرا رنگ اڑا دیتے ہیں
راس آتے نہیں خوش رنگ لبادے مجھ کو
یوں مجھے دیکھ کے چہرہ نہ چھپا ہاتھوں سے
میں ترا جسم برہنہ ہوں قبا دے مجھ کو
نہ ملی کوچہ و بازار میں ڈھونڈے سے کہیں
جو نظر نقش بہ دیوار بنا دے مجھ کو
تو ہیولیٰ جو نہیں ہے تو مرے سامنے آ
گنبد درد میں چھپ کر نہ صدا دے مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.