خشک روٹی توڑنی ہے سرد پانی چاہیے
خشک روٹی توڑنی ہے سرد پانی چاہیے
کیا کسی گرجے کی کنڈی کھٹکھٹانی چاہیے
اے سماعت اس فضا میں آج بھی موجود ہے
ہاں نواے نغمۂ کن تجھ کو آنی چاہیے
کاہنا ہم سے روایت کا مکمل متن سن
بطن میں جلتی ہوئی شمع معانی چاہیے
سابقہ نقشے پہ تازہ سلطنت ایجاد ہو
آسماں نیلا بنانا گھاس دھانی چاہیے
گم شدہ سورج کو روتا ہے مرا یوم سپید
سرمئی شب کو چراغ آں جہانی چاہیے
حسن کے گارے میں آب عشق کی چھینٹیں ملا
چمپئی رنگت میں آتش سنسنانی چاہیے
جسم کی گوشہ نشینی اور کتنے روز ہے
بندۂ رب علی کو لا مکانی چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.