خشک صحرا میں آب پڑھتی ہے
خشک صحرا میں آب پڑھتی ہے
ریت میں وہ سراب پڑھتی ہے
اس کے اپنے ہی استعارے ہیں
خار کو بھی گلاب پڑھتی ہے
اس کے رخ کو میں چاند پڑھتا ہوں
وہ کسے ماہتاب پڑھتی ہے
اوڑھ لیتی ہے اک حیا جب وہ
میری آنکھوں کے خواب پڑھتی ہے
یوں زباں اس کا نام لیتی ہے
جیسے حرف ثواب پڑھتی ہے
اس کی آنکھیں کبھی میں پڑھتا تھا
اب وہ میری کتاب پڑھتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.