خشک اس کی ذات کا ساتوں سمندر ہو گیا
خشک اس کی ذات کا ساتوں سمندر ہو گیا
دھوپ کچھ ایسی پڑی وہ شخص بنجر ہو گیا
آنگن آنگن زہر برسائے گی اس کی چاندنی
وہ اگر مہتاب کی صورت اجاگر ہو گیا
میرے آدھے جسم کی اس کو لگے گی بد دعا
کل خبر آ جائے گی وہ شخص پتھر ہو گیا
کس نے اپنے ہاتھ سے خود موت کا کتبہ لکھا
کون اپنی قبر پر عبرت کا پتھر ہو گیا
قرب جب حد سے بڑھا دوری مقدر ہو گئی
اس کا ملنا بھی نہ ملنے کے برابر ہو گیا
میں کہ باہر کی فضا میں قید تھا جس کے سبب
آج وہ خود جنس کے پنجرے کے اندر ہو گیا
مفت میں تقسیم کی ساجدؔ متاع شاعری
جس نے اپنا قرب اپنایا وہ شاعر ہو گیا
- کتاب : kulliyat-e-iqbaal saajid (Pg. 77)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.